دنیا میں ہر 600بچوں میں ایک بچہ کٹے ہوئے یا تالو ہوئے ہونٹ کیساتھ پیدا ہوتا ہے۔ لیکن پاکستان میں یہ شرح اور بھی زیادہ ہے۔ پاکستان میں ہر 550میں ایک بچہ کٹے ہوئے تالو یا کٹے ہوئے ہونٹ کیساتھ پیدا ہوتاہے ۔
آج کے جدید دور میں الٹراساؤنڈ کے ذریعے اس نقص کی پیدائش سے قبل تشخیص کی جا سکتی ہے ۔ ایسی صورت حال میں اگر خدانخواستہ بچہ کٹے ہوئے ہونٹ یا تالو سے متاثر ہے ۔ تو والدین بچے کی پیدائش سے قبل پلاسٹک سرجن سے رابطہ کر سکتے ہیں ۔ تاکہ بچے کے آئندہ علاج معالجے کے بارے میں مکمل معلومات حاصل کی سکیں۔
گزشتہ 30سالوں میں ان پید ا ئشی نقائص کے علاج معالجے میں بے پناہ پیشرفت ہوئی ہے ۔ لہٰذا والدین یہ اطمینان کر سکتے ہیں کہ ان کے بچوں کو جدید علاج معالجے کی سہولیات میسر کی جاسکتی ہیں ۔ اور اُ ن کا بچہ ایک عام نارمل بچے کیطرح زندگی گزارسکتاہے ۔
کیونکہ یہ پیدا ئشی نقص بچے کی نشوونما، بولنے اور سننے کی صلاحیت کو متاثر کر تا ہے۔ لہٰذا ان بچوں کے علاج معالجے کیلئے ماہرین کی ایک ٹیم کام کرتی ہے اس ٹیم میں پلاسٹک سر جن ، ای –این –ٹی سپیشلسٹ ، سپیچ تھراپسٹ یا آواز کے ماہرین،دانتوں کے ما ہرین اور نفسیات کے ماہرین شامل ہوتے ہیں ۔

The above is text and below is image of urdu.